۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
بهجت پور

حوزہ / حوزہ علمیہ خواہران کے سرپرست نے کہا: ہمیں اپنے دین اور مذہبی ثقافت کو فروغ دینے اور سماجی اصلاح میں خواتین کے کردار اور ان کے مقام کو پہچاننے کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے بہت سے افراد معاشرے کی اصلاح اور مذہبی ثقافت کے فروغ میں خواتین کی تاثیر پر یقین نہیں رکھتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین عبد الکریم بہجت پور نے صوبہ خوزستان کے شہر"قلعہ خواجہ اندیکا" میں مدرسه علمیه فاطمه المعصومه (س) کے عہدیداروں اور طلباء کے ساتھ مرکز مدیریت حوزہ علمیہ خواہران کے شہید سلیمانی ہال میں منعقدہ ایک ملاقات میں کہا: میری خواہش ہے کہ حوزہ علمیہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ حوزہ کے بارے میں آپ خواہران میں سے ہر ایک کا علم اور نقطۂ نظر گہرا اور وسیع تر ہوتا جائے۔

انہوں نے کہا: ہمیں اپنے دین اور مذہبی ثقافت کو فروغ دینے اور سماجی اصلاح میں خواتین کے کردار اور ان کے مقام کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔

حجت الاسلام بہجت پور نے مزید کہا: حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے انقلابِ اسلامی کے ذریعہ خواتین کی علمی اور سماجی ترقی کے دریچے کھول دئے اور وہ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ انقلابِ اسلامی کی تحریک میں خواتین ہمیشہ مردوں سے آگے رہی ہیں اور فرماتے تھے کہ عورتیں معاشرے کا نصف حصہ ہونے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے باقی آدھے حصے میں بھی خاطرخواہ تاثیر رکھتی ہیں۔

حوزہ علمیہ خواہران کے سرپرست نے مزید کہا: بدقسمتی سے بہت سے افراد معاشرے کی اصلاح اور مذہبی ثقافت کے فروغ میں خواتین کی تاثیر پر یقین نہیں رکھتے اور اس غلط فہمی کی وجہ خواتین میں موجود صلاحیتوں اور توانائیوں کے بارے میں معلومات کی کمی ہے۔

انہوں نے کہا: حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور رہبر معظمِ انقلابِ اسلامی کا خواتین کے بارے میں بہت مثبت نظریہ تھا اور اب بھی ہے اور وہ خواتین کو سماجی ترقی میں بہت اثر انداز سمجھتے ہیں۔

حجت الاسلام و المسلمین بہجت پور نے کہا: حوزہ علمیہ خواہران میں ہماری یہی کوشش ہے کہ طلباء کے مسائل کو حل کرنے میں اپنی تمام تر صلاحیتوں سے استفادہ کریں تاکہ فہمِ دین اور تبلیغ دین کے لئے رستوں کو ہموار کیا جا سکے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین بہجت پور نے اپنے خطاب میں اخلاقیات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: طلباء اس وقت تک دوسروں کو اچھے اخلاق کی دعوت نہیں دے سکتے جب تک کہ وہ خود اخلاقی طور پر رشد نہ کریں لہٰذا اخلاقیات کی بحث میں ہماری شخصیت کو منظم، ایک مکمل فریم ورک کے ساتھ اور ایک بہترین لائحہ عمل پر مبنی ہونا چاہیے تاکہ اس حوالے سے ہم اپنی زندگی اور دوسروں کی زندگیوں کو اخلاقی بنا سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .